دوستو، آج کل کی تیزی سے بدلتی دنیا میں، کسی بھی شعبے میں کامیاب ہونے کے لیے تازہ ترین معلومات کا ہونا کتنا ضروری ہے۔ خاص طور پر جب بات ہو نیلام کنندہ (Auctioneer) جیسے منفرد اور پرکشش پیشے کی، تو صحیح معلومات تلاش کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ بہت سے نوجوان جو اس میدان میں قدم رکھنا چاہتے ہیں، انہیں یہ سمجھ نہیں آتا کہ آغاز کہاں سے کریں۔ پرانی معلومات اکثر گمراہ کن ہوتی ہیں اور انٹرنیٹ پر بھی سب کچھ قابلِ بھروسہ نہیں ہوتا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف صحیح اور مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں، تاکہ آپ اپنے کیریئر کے فیصلوں میں کامیاب رہیں۔ یہ پیشہ صرف اشیاء بیچنے کے بارے میں نہیں، بلکہ یہ سمجھداری، مہارت اور مستقبل کی مارکیٹ کو جانچنے کا فن ہے۔ اس سے آپ نہ صرف مالی طور پر مستحکم ہو سکتے ہیں بلکہ ایک باوقار مقام بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ آخر ہم کیوں پیچھے رہیں؟ آئیے، اس شاندار سفر کا آغاز کرتے ہیں!
نیچے دیے گئے مضمون میں، ہم نیلام کنندہ کے امتحان سے متعلق تمام ضروری اور تازہ ترین معلومات کو تفصیل سے دیکھیں گے، اور آپ کو وہ تمام ‘ٹپس اور ٹرکس’ بتائیں گے جو آپ کو چاہیے!
یقیناً آپ کو سب کچھ معلوم ہو جائے گا!
نیلام کنندہ بننے کا سفر: پہلا قدم اور بنیادی شرائط

یار، اگر آپ کا بھی خواب ایک کامیاب نیلام کنندہ بننے کا ہے، تو سب سے پہلے یہ جان لیں کہ یہ کوئی راتوں رات امیر بننے والا کام نہیں، بلکہ یہ ایک باقاعدہ، محنت طلب اور قانون کے دائرے میں رہ کر کرنے والا پیشہ ہے۔ پاکستان میں نیلام کنندہ کے طور پر رجسٹر ہونے کے لیے کچھ بنیادی شرائط ہیں جو پوری کرنا ضروری ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے قوانین کے مطابق، آپ کو پاکستان کا شہری ہونا چاہیے اور آپ کی عمر کم از کم 30 سال ہونی چاہیے۔ یہ سن کر بہت سے نوجوان شاید تھوڑے پریشان ہو جائیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ تجربہ واقعی ایک بڑی طاقت ہے اور اس عمر تک پہنچتے پہنچتے انسان میں کافی سمجھ بوجھ آ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کا نیلامی کے کاروبار میں کم از کم پانچ سال کا تجربہ ہو۔ میں جانتا ہوں کہ یہ شرط بعض اوقات مشکل لگ سکتی ہے، لیکن اگر آپ کسی نیلامی فرم کے ساتھ بطور معاون کام کرنا شروع کریں یا چھوٹی سطح پر نیلامی کے معاملات میں حصہ لیں، تو یہ تجربہ آہستہ آہستہ بن جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار اس فیلڈ میں قدم رکھا تھا تو ہر چھوٹا موقع قیمتی لگتا تھا۔ آپ کی کاروباری ساکھ بھی بہت اچھی ہونی چاہیے، یعنی کوئی داغ نہ ہو آپ کے دامن پر۔ ایک اور لازمی شرط یہ ہے کہ آپ کا پاکستان میں ایک مستقل دفتر ہو اور کسی شیڈول بینک کی طرف سے آپ کو مالی طور پر مستحکم ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل ہو۔ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی رکنیت بھی ضروری ہے۔ یہ سب شرائط کچھ زیادہ لگ سکتی ہیں، مگر یقین مانیں، یہ سب آپ کی اتھارٹی اور اعتبار کو بڑھاتی ہیں۔
رجسٹریشن کے لیے دستاویزات کی تیاری
جب آپ نے ارادہ کر لیا ہے تو اب کچھ اہم دستاویزات کی طرف دھیان دیں۔ نیلام کنندہ کے طور پر رجسٹریشن کے لیے درخواست دیتے وقت، آپ کو اپنی قومی شناختی کارڈ کی کاپی، عمر کا ثبوت، تعلیمی اسناد، کاروباری تجربے کے سرٹیفکیٹس، بینک سے مالی استحکام کا سرٹیفکیٹ اور چیمبر آف کامرس کی رکنیت کا ثبوت جمع کروانا ہوتا ہے۔ یہ سب باتیں بظاہر تو کاغذوں کا ڈھیر لگتی ہیں، لیکن یہ آپ کے پیشہ ورانہ سفر کی بنیاد ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے 1996 کے ‘رجسٹریشن آف آکشنیرز اینڈ آکشن پروسیجر رولز’ میں بھی ان شرائط کا ذکر موجود ہے، جو اب بھی متعلقہ ہیں۔
مالی ضمانت اور بانڈ کی اہمیت
یہاں ایک اور ضروری نکتہ یہ ہے کہ رجسٹریشن کے لیے آپ کو صدر پاکستان کے نام پر ایک ضمانتی بانڈ جمع کروانا پڑتا ہے تاکہ آپ اپنی ذمہ داریاں اچھے طریقے سے نبھا سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، پچاس ہزار روپے کی بینک گارنٹی بھی دینا پڑتی ہے۔ یہ رقم آپ کی ایمانداری اور مالی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ سنجیدہ ہیں اور اس پیشے کو عزت اور دیانت داری سے چلانا چاہتے ہیں۔ ان سب چیزوں کو مکمل کرنے کے بعد، آپ کی رجسٹریشن پانچ سال کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔ میرا تجربہ ہے کہ یہ سب مراحل کامیابی سے طے کرنے کے بعد جو اعتماد حاصل ہوتا ہے، وہ کسی اور چیز سے نہیں ملتا۔
نیلامی کی دنیا کی اقسام: کہاں مہارت حاصل کریں؟
نیلامی کا میدان صرف ایک طرح کا نہیں ہوتا، بلکہ اس کی بہت سی شاخیں ہیں اور ہر شاخ کی اپنی خوبصورتی اور چیلنجز ہیں۔ جب میں نے اس فیلڈ میں قدم رکھا تو مجھے بھی یہی سوال تھا کہ کہاں جاؤں؟ لیکن وقت کے ساتھ سمجھ آیا کہ ہر شعبے کی اپنی ضروریات اور مہارتیں ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، جائیداد کی نیلامی ایک بہت بڑا شعبہ ہے جہاں لوگ گھر، پلاٹ، اور زمینیں خریدتے اور بیچتے ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار ایک ایسے پلاٹ کی نیلامی ہوئی تھی جو بظاہر تو عام تھا لیکن اس کی لوکیشن ایسی تھی کہ لوگوں نے بڑھ چڑھ کر بولی لگائی اور وہ ریکارڈ قیمت پر بکا۔ اس طرح کی نیلامیوں میں، بولی لگوانے والے کو نہ صرف پراپرٹی کی مکمل معلومات ہونی چاہیے بلکہ اسے خریداروں کی نفسیات کو بھی سمجھنا پڑتا ہے تاکہ وہ بہترین قیمت حاصل کر سکے۔
اس کے علاوہ، گاڑیوں کی نیلامی بھی بہت مقبول ہے۔ پاکستان میں آن لائن جاپانی نیلامی شیٹس کی تصدیق کا نظام بھی موجود ہے، جس سے لوگ امپورٹڈ گاڑیوں کی حالت اور حادثے کی تاریخ چیک کر سکتے ہیں۔ مجھے تو یہ سب دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ ٹیکنالوجی نے اس شعبے کو کتنا بدل دیا ہے۔ اسی طرح، کسٹمز حکام کی طرف سے ضبط شدہ نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں اور دیگر اشیاء کی نیلامی بھی ہوتی ہے۔ اس میں بہت محتاط رہنا پڑتا ہے کیونکہ قانونی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔ حال ہی میں سندھ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے نمبر پلیٹس کی بھی نیلامی کی ہے جس سے کروڑوں روپے اکٹھے ہوئے۔ اور اب تو بجلی کی ترسیلی حقوق کی بھی نیلامی کا آغاز ہو چکا ہے، جو کہ ایک بالکل نئی چیز ہے۔ یہ سب دیکھ کر میرا یہ ماننا پکا ہوتا جاتا ہے کہ نیلام کنندہ کو ہر وقت نیا سیکھنے اور اپنی معلومات کو اپ ڈیٹ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
گاڑیوں کی نیلامی: ایک منافع بخش شعبہ
گاڑیوں کی نیلامی میرے دل کے بہت قریب ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے ایک پرانی سی گاڑی جو بظاہر کسی کام کی نہیں لگتی، صحیح خریدار اور صحیح بولی لگوانے والے کی وجہ سے اچھی قیمت حاصل کر لیتی ہے۔ پاکستان میں آن لائن پلیٹ فارمز جیسے Copart بھی ہزاروں گاڑیوں کی آن لائن نیلامی کرتے ہیں، چاہے وہ ذاتی استعمال کے لیے ہوں یا خرید و فروخت کے کاروبار کے لیے۔ ایف بی آر نے بھی نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی نیلامی کے لیے آن لائن نظام متعارف کروایا ہے تاکہ شفافیت بڑھے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آن لائن نیلامی کا مستقبل کتنا روشن ہے۔
سرکاری نیلامیاں اور ان کے ضوابط
سرکاری نیلامیوں کا اپنا ایک طریقہ کار ہوتا ہے جو بہت سخت ضوابط کے تحت چلایا جاتا ہے۔ کسٹمز کی طرف سے ضبط شدہ سامان یا دیگر سرکاری اثاثوں کی نیلامی میں، نہ صرف قانون کی مکمل پاسداری کرنی پڑتی ہے بلکہ شفافیت کو بھی یقینی بنانا ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے ایک بار ایک سرکاری نیلامی میں شریک تھا اور وہاں ہر چیز کو ایک خاص ترتیب اور اصول کے تحت کیا جا رہا تھا، تاکہ کسی بھی قسم کی بدعنوانی کا شبہ نہ ہو۔ ایف بی آر حکام نے بھی ای-نیلامی ماڈیول کے ذریعے ضبط شدہ گاڑیوں کی نیلامی کے عمل میں انصاف اور شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہ تمام طریقے بتاتے ہیں کہ یہ پیشہ کتنا ذمہ دارانہ ہے۔
کامیاب نیلام کنندہ کی خصوصیات: یہ صرف بولی لگوانا نہیں!
سچ کہوں تو ایک کامیاب نیلام کنندہ صرف اونچی آواز میں بولی لگوانے والا نہیں ہوتا۔ اس سے کہیں بڑھ کر، یہ ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو حاضر دماغی، اعتماد، اور ایک خاص قسم کی شخصیت کا مالک ہو۔ میں نے اپنے تجربے سے سیکھا ہے کہ یہ پیشہ صرف اشیاء بیچنے کا نہیں، بلکہ لوگوں کے جذبات کو سمجھنے اور انہیں قائل کرنے کا بھی فن ہے۔ آپ کے اندر ایک ایسی کشش ہونی چاہیے جو لوگوں کو آپ کی طرف کھینچے۔
سب سے پہلے تو آپ کا اپنی زبان پر مکمل عبور ہونا چاہیے۔ آپ کو صاف، واضح اور پرجوش طریقے سے بات کرنا آنی چاہیے تاکہ لوگ آپ کی بات میں دلچسپی لیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ کچھ نیلام کنندگان ایسے ہوتے ہیں جو اپنی باتوں سے ہی ماحول میں جان ڈال دیتے ہیں۔ دوسرا، آپ کی کمیونیکیشن سکلز بہت زبردست ہونی چاہئیں۔ یہ صرف زبان کا کھیل نہیں، بلکہ آپ کو بولی لگانے والوں کے ساتھ آنکھوں کا رابطہ قائم رکھنا، ان کے اشاروں کو سمجھنا اور موقع پر ہی صحیح ردعمل دینا بھی آنا چاہیے۔ ایک بار میں ایک نیلامی میں تھا اور وہاں نیلام کنندہ نے ایک خریدار کے ہلکے سے اشارے کو بھی فوراً سمجھ لیا اور اس کی بولی کو ریکارڈ کر لیا، یہ دیکھ کر مجھے بڑا مزہ آیا۔
اعتماد اور حاضردماغی کا مظاہرہ
نیلامی کے دوران اکثر ایسے لمحات آتے ہیں جب صورتحال غیر متوقع ہو جاتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ بولی نہیں لگ رہی یا کوئی خریدار زیادہ ہی شاطر بن رہا ہے۔ ایسے میں ایک اچھے نیلام کنندہ کو اپنا اعتماد برقرار رکھنا ہوتا ہے۔ گھبرانا نہیں، بلکہ ہنسی مذاق یا کوئی چھوٹی سی کہانی سنا کر ماحول کو ہلکا پھلکا کرنا اور دوبارہ لوگوں کو بولی لگانے کی طرف راغب کرنا، یہ سب ایک ماہر نیلام کنندہ کی پہچان ہے۔ میں نے خود کئی بار دیکھا ہے کہ اگر آپ پر اعتماد نہیں ہیں تو لوگ آپ پر بھروسہ نہیں کریں گے اور بولی نہیں لگائیں گے۔ آپ کو لوگوں کے سامنے ایک اتھارٹی کے طور پر کھڑا ہونا ہوتا ہے۔
ایمانداری اور شفافیت: کامیابی کی کنجی
لوگ ہمیشہ ایسے شخص پر بھروسہ کرتے ہیں جو ایماندار ہو۔ نیلامی کے پورے عمل میں شفافیت بہت ضروری ہے۔ آپ کو تمام قواعد و ضوابط کو واضح طور پر بیان کرنا چاہیے اور کسی بھی قسم کی ہیرا پھیری سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر لوگ یہ محسوس کریں کہ آپ شفاف طریقے سے کام کر رہے ہیں، تو وہ نہ صرف آپ پر بھروسہ کریں گے بلکہ آئندہ بھی آپ کی نیلامیوں میں شریک ہوں گے۔ ایک کامیاب نیلام کنندہ صرف وقتی منافع نہیں دیکھتا بلکہ طویل مدتی ساکھ بناتا ہے، اور میرا پختہ یقین ہے کہ یہی سب سے بڑی دولت ہے۔ مجھے یاد ہے جب میری پہلی نیلامی بہت کامیاب ہوئی تو لوگوں نے اس بات کو بہت سراہا کہ میں نے ہر چیز کو بالکل واضح رکھا تھا، کوئی ابہام نہیں تھا۔
ڈیجیٹل دور میں نیلام کنندہ کا کردار: آن لائن مواقع کیسے تلاش کریں؟
آج کل کا دور مکمل طور پر ڈیجیٹل ہو چکا ہے اور نیلامی کا شعبہ بھی اس سے پیچھے نہیں ہے۔ مجھے یاد ہے جب ہم نے پہلی بار آن لائن نیلامی کے بارے میں سنا تھا تو کئی سینئر نیلام کنندگان کو یقین نہیں آتا تھا کہ بھلا کوئی چیز انٹرنیٹ پر بھی کیسے بِک سکتی ہے! لیکن اب تو یہ ایک حقیقت ہے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے نیلامی کو ایک عالمی سطح پر پہنچا دیا ہے، اور اب یہ صرف کسی ہال یا کمرے تک محدود نہیں رہا۔
پاکستان میں بھی آن لائن نیلامی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ مثال کے طور پر، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی نیلامی کے لیے ایک آن لائن نظام متعارف کروایا ہے تاکہ اس عمل میں مزید شفافیت اور کارکردگی لائی جا سکے۔ یہ ایک بہت مثبت قدم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ کو صرف کسی ایک شہر کے لوگوں تک محدود نہیں رہنا، بلکہ آپ پورے ملک سے اور بعض صورتوں میں تو دنیا بھر سے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح، گاڑیوں کے لیے Copart جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارمز بھی پاکستان سے خریداروں کو آن لائن نیلامیوں میں حصہ لینے کا موقع دیتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے ایک دور دراز کے علاقے میں بیٹھا شخص اپنی گاڑی کی نیلامی کروا سکتا ہے یا کسی دوسری جگہ سے کوئی چیز خرید سکتا ہے۔
آن لائن نیلامی کے پلیٹ فارمز اور ان کا استعمال
اگر آپ ڈیجیٹل نیلامی کی دنیا میں قدم رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو مختلف آن لائن پلیٹ فارمز کو سمجھنا ہوگا۔ کچھ پلیٹ فارمز مخصوص اشیاء کے لیے ہوتے ہیں، جیسے PakWheels جو جاپانی امپورٹڈ کاروں کی آکشن شیٹ کی تصدیق کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ خریداروں کو گاڑی کی حالت کا درست اندازہ ہو سکے۔ مجھے تو یہ جان کر بڑی خوشی ہوتی ہے کہ ٹیکنالوجی نے خریداروں کے لیے بھی کتنی آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔ آپ کو ان پلیٹ فارمز پر اپنی موجودگی بنانی ہوگی، اپنی پروفائل کو مضبوط کرنا ہوگا اور آن لائن نیلامی کے قواعد کو سمجھنا ہوگا۔
ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور نیلامی
صرف آن لائن ہونا کافی نہیں، بلکہ آپ کو اپنی ڈیجیٹل موجودگی کو مارکیٹ بھی کرنا پڑے گا۔ سوشل میڈیا، بلاگز اور دیگر آن لائن چینلز کے ذریعے آپ اپنی آنے والی نیلامیوں کی تشہیر کر سکتے ہیں۔ میرا تجربہ ہے کہ ایک اچھی آن لائن مارکیٹنگ کمپین بہت سارے نئے خریداروں کو متوجہ کر سکتی ہے۔ آپ کو یہ سیکھنا ہوگا کہ آن لائن اپنی پراڈکٹس کو کیسے بہترین طریقے سے پیش کریں، تصاویر کیسی ہوں، اور تفصیلات کتنی جامع ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار ہم نے ایک آن لائن نیلامی کے لیے ایک پراڈکٹ کی ویڈیو بنا کر لگائی تھی اور اس کا نتیجہ حیران کن طور پر اچھا نکلا تھا۔ یہ سب وہ ‘ٹپس اور ٹرکس’ ہیں جو آپ کو ڈیجیٹل دنیا میں کامیاب نیلام کنندہ بننے میں مدد دیں گے۔
نیلام کنندہ کے لیے عملی تربیت اور مہارتیں: کامیابی کی سیڑھیاں
صرف ڈگری یا لائسنس حاصل کر لینا کافی نہیں ہوتا، بلکہ نیلامی کے پیشے میں عملی تربیت اور مہارتیں ہی آپ کو دوسروں سے ممتاز بناتی ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسے نیلام کنندگان بھی دیکھے ہیں جن کے پاس باقاعدہ ڈگری تو نہیں تھی، لیکن ان کا عملی تجربہ اور مہارتیں اتنی شاندار تھیں کہ بڑے بڑے لوگ ان سے مشورہ لیتے تھے۔ یہ پیشہ صرف نظریاتی علم پر نہیں چلتا، بلکہ یہ میدان میں اتر کر سیکھنے والا کام ہے۔
آپ کو بولی لگوانے کی ٹیکنیکس پر عبور حاصل کرنا ہوگا۔ یہ صرف ‘ایک، دو، تین’ بولنا نہیں ہوتا، بلکہ اس میں ایک خاص لے، رفتار اور انداز ہوتا ہے جو لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار نیلامی کی تو میری آواز میں وہ جوش اور مہارت نہیں تھی، لیکن مسلسل مشق سے یہ سب کچھ آ گیا تھا۔ اس کے علاوہ، آپ کو اثاثوں کی صحیح قیمت کا اندازہ لگانا آنا چاہیے۔ چاہے وہ کوئی پرانی گاڑی ہو، کوئی نایاب آرٹ پیس ہو یا جائیداد، آپ کو اس کی مارکیٹ ویلیو کا صحیح اندازہ لگانا آنا چاہیے تاکہ آپ خریدار اور بیچنے والے دونوں کے لیے ایک منصفانہ سودا کروا سکیں۔
گفتگو کا فن اور نفسیاتی سمجھ

ایک نیلام کنندہ کو بہت اچھا کمیونیکیٹر ہونا چاہیے۔ اسے خریداروں اور بیچنے والوں دونوں کی بات سننا اور انہیں سمجھانا آنا چاہیے۔ مجھے ذاتی طور پر محسوس ہوتا ہے کہ یہ ایک قسم کی نفسیاتی جنگ بھی ہوتی ہے، جہاں آپ کو خریدار کی ہچکچاہٹ کو سمجھنا اور اسے حوصلہ دینا ہوتا ہے، یا بیچنے والے کے خدشات کو دور کرنا ہوتا ہے۔ بہت سی اکیڈمیز، جیسے کہ Masaar Academy، رئیل اسٹیٹ نیلام کنندگان کے لیے خصوصی تربیت فراہم کرتی ہیں جس میں انٹریکٹو پریزنٹیشن تکنیک اور شرکاء کے ساتھ مؤثر طریقے سے بات چیت کرنا سکھایا جاتا ہے۔ یہ کورسز واقعی بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
مسلسل سیکھنے اور تجربے کی پختگی
نیلامی کی دنیا مسلسل بدل رہی ہے۔ نئی اقسام کی نیلامیاں سامنے آ رہی ہیں، جیسے کہ ڈیجیٹل اور آن لائن نیلامیاں۔ ایک کامیاب نیلام کنندہ وہی ہوتا ہے جو ہمیشہ نیا سیکھنے کے لیے تیار رہتا ہے اور اپنی مہارتوں کو بہتر بناتا رہتا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ہر نیلامی ایک نیا تجربہ ہوتی ہے، اور ہر تجربہ آپ کو کچھ نیا سکھا کر جاتا ہے۔ جیسے جیسے آپ کا تجربہ بڑھتا ہے، آپ کے اندر ایک خود اعتمادی آتی ہے جو آپ کی بولی میں، آپ کے انداز میں، اور آپ کی شخصیت میں جھلکتی ہے۔ اسی لیے، عملی تجربے کو کبھی کم نہ سمجھیں، یہ آپ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
نیلامی کی دنیا میں مہارت اور عملی تجربے کی اہمیت
دوستو، میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ اس نیلامی کی دنیا میں تھیوری اپنی جگہ ٹھیک ہے، لیکن اصل جادو تو عملی تجربے میں ہے۔ آپ کتنی ہی کتابیں پڑھ لیں یا کورسز کر لیں، جب تک آپ میدان میں اتر کر خود کام نہیں کریں گے، تب تک وہ پختگی نہیں آئے گی جو ایک کامیاب نیلام کنندہ کے لیے ضروری ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنا پہلا بڑا نیلامی سیشن ہوسٹ کیا تھا، تو میں بہت نروس تھا۔ کتابوں میں پڑھا تھا کہ کیسے بولی لگوانی ہے، مگر جب سامنے اتنے سارے لوگ بیٹھے تھے اور ان کی نظریں مجھ پر تھیں، تو سب کچھ ایک دم سے مختلف لگ رہا تھا۔
عملی تجربہ آپ کو وہ اعتماد دیتا ہے جو کہیں اور سے نہیں مل سکتا۔ یہ آپ کو سکھاتا ہے کہ جب بولی رک جائے تو کیا کرنا ہے، جب لوگ آپ کی بات نہ سنیں تو انہیں کیسے اپنی طرف متوجہ کرنا ہے۔ میرا یہ پختہ یقین ہے کہ آپ جتنا زیادہ نیلامیوں میں حصہ لیں گے، چاہے وہ چھوٹی ہوں یا بڑی، اتنا ہی آپ کے اندر کا نیلام کنندہ نکھرتا جائے گا۔ آپ کو ہر قسم کے لوگوں سے ملنے کا موقع ملے گا – خریداروں سے، بیچنے والوں سے، پراپرٹی ڈیلرز سے، اور ہر ملاقات آپ کے علم اور تجربے میں اضافہ کرے گی۔ یہ صرف چیزوں کی خرید و فروخت کا کھیل نہیں، بلکہ انسانی نفسیات کو سمجھنے کا بھی ایک بہترین طریقہ ہے۔
ٹریننگ پروگرامز اور ان کا فائدہ
اگرچہ میں نے عملی تجربے کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے، لیکن جدید ٹریننگ پروگرامز کی افادیت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آج کل بہت سی اکیڈمیز، جیسے Masaar Academy، باقاعدہ تربیت پروگرام پیش کرتی ہیں جو نیلام کنندگان کو کامیاب ہونے کے لیے ضروری مہارتیں سکھاتے ہیں۔ یہ پروگرامز آپ کو بنیادی اصولوں، پیشکش کی تکنیکوں، اور شرکاء کے ساتھ مؤثر بات چیت کے طریقوں سے روشناس کراتے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر آپ عملی تجربے کے ساتھ ساتھ ایسی تربیت بھی حاصل کر لیں تو آپ کی صلاحیتیں کئی گنا بڑھ جائیں گی۔ جیسے انگلینڈ میں آکشن اکیڈمیز موجود ہیں۔ یہ وہ پلیٹ فارمز ہیں جہاں آپ کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے کہ کس طرح بولی کو بڑھانا ہے اور بہترین قیمت حاصل کرنی ہے۔
تجربہ کار نیلام کنندگان سے سیکھنا
میرے خیال میں، اس شعبے میں کامیابی کا ایک اور بڑا راز یہ ہے کہ آپ تجربہ کار نیلام کنندگان کے ساتھ وقت گزاریں۔ ان سے سیکھیں، ان کے کام کرنے کا طریقہ دیکھیں۔ میں نے خود اپنے سینئرز سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان کی ہر بولی، ان کی ہر بات میں کوئی نہ کوئی حکمت چھپی ہوتی تھی۔ ان کے تجربات سن کر آپ بہت سی غلطیوں سے بچ سکتے ہیں جو آپ خود سیکھنے میں شاید کر بیٹھیں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کسی ہنر کو سیکھنے کے لیے استاد کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح نیلامی کے فن میں بھی رہنمائی بہت ضروری ہے۔
نیلام کنندہ کے پیشے میں آمدنی اور ترقی کے امکانات
جب کوئی بھی نیا پیشہ اختیار کرنے کا سوچتا ہے تو سب سے پہلے یہی سوچتا ہے کہ اس میں کمائی کتنی ہے اور آگے بڑھنے کے مواقع کیا ہیں؟ نیلام کنندہ کا پیشہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں آمدنی کے بہت اچھے امکانات موجود ہیں، لیکن یہ آپ کی مہارت، تجربے اور نیٹ ورک پر منحصر کرتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ ایک تجربہ کار اور معروف نیلام کنندہ ایک ہی نیلامی سے اتنی رقم کما لیتا ہے جو عام نوکری پیشہ افراد کو شاید مہینوں میں نہ ملے۔
نیلام کنندگان کو عموماً کمیشن، تنخواہ یا ایک مقررہ فیس ملتی ہے۔ کمیشن فروخت ہونے والی چیز کی مجموعی قیمت کا 5% سے 30% تک ہو سکتا ہے۔ یعنی اگر آپ ایک کروڑ روپے کی پراپرٹی بیچتے ہیں اور آپ کا کمیشن 5% ہے، تو یہ پانچ لاکھ روپے بنتے ہیں۔ یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں ہے! خاص طور پر بڑی نیلامیوں میں جہاں مہنگی گاڑیاں، جائیدادیں یا نایاب اشیاء فروخت ہوتی ہیں، وہاں کمیشن کی رقم بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔ میرا ایک دوست ہے جو صرف گاڑیوں کی نیلامی کرتا ہے اور اس کی سالانہ آمدنی سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
اس پیشے میں سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ آپ اپنا وقت خود سیٹ کر سکتے ہیں اور اپنے کام کی رفتار کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ بہت سے نیلامیاں شام کو یا ہفتے کے آخر میں ہوتی ہیں، اس لیے آپ چاہیں تو ابتدائی طور پر اسے پارٹ ٹائم بھی کر سکتے ہیں اور جب آپ کا کاروبار مستحکم ہو جائے تو اسے فل ٹائم چلا سکتے ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو اپنی قسمت کے مالک خود بننا چاہتے ہیں اور کسی کے ماتحت کام کرنا پسند نہیں کرتے۔ یہ دوسرا کیریئر بنانے کے لیے بھی ایک بہترین آپشن ہے۔
ترقی کے بے شمار مواقع
نیلامی کا میدان صرف ایک چیز بیچنے تک محدود نہیں ہے۔ آپ ایک چیز سے شروع کر کے مختلف شعبوں میں جا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ رئیل اسٹیٹ کی نیلامیوں میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں، یا گاڑیاں بیچنے میں، یا پھر صنعتی سامان میں۔ جیسے ایف بی آر نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی ای-نیلامی متعارف کروا رہا ہے، یہ نئے مواقع کی طرف اشارہ ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ جیسے جیسے آپ کا تجربہ بڑھتا ہے، آپ نئے نئے کلائنٹس اور پروجیکٹس حاصل کرتے جاتے ہیں۔
یہاں تک کہ آپ اپنی نیلامی فرم بھی کھول سکتے ہیں اور دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر سکتے ہیں۔ آپ کی پہچان اور اعتماد جتنا مضبوط ہوگا، اتنا ہی آپ کے لیے ترقی کے دروازے کھلتے جائیں گے۔ یاد رکھیں، یہ ایک ایسا پیشہ ہے جہاں آپ کی محنت اور دیانت داری براہ راست آپ کی آمدنی پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اگر آپ ایمانداری سے کام کریں گے اور اپنی مہارتوں کو نکھارتے رہیں گے، تو اس شعبے میں کامیابی اور مالی استحکام آپ کا مقدر بن سکتا ہے، مجھے اس بات کا پختہ یقین ہے! یہ پیشے کی خوبصورتی ہی تو ہے کہ آپ کی محنت کا پھل آپ کو فوراً ملتا ہے۔
| معلومات کا پہلو | تفصیل | پاکستان کے تناظر میں |
|---|---|---|
| عمر کی حد | کم از کم 30 سال | ایف بی آر قوانین کے مطابق |
| کاروباری تجربہ | نیلامی کے کاروبار میں 5 سال کا تجربہ | ایف بی آر رجسٹریشن کے لیے ضروری |
| مالی استحکام | شیڈول بینک سے تصدیق شدہ مالی مضبوطی | یہ لائسنس کے لیے ایک اہم شرط ہے |
| آن لائن نیلامی | ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اشیاء کی فروخت | ایف بی آر کا ای-نیلامی ماڈیول، Copart |
| تربیتی پروگرام | مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی کورسز | Masaar Academy جیسے ادارے رئیل اسٹیٹ نیلام کنندگان کو تربیت دیتے ہیں |
جدید نیلامی کے رجحانات اور مستقبل کی راہیں
اب جب ہم نے نیلامی کے پیشے کی بنیادیں، مہارتیں اور آمدنی کے امکانات دیکھ لیے ہیں، تو یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ اس شعبے میں کون سے نئے رجحانات آ رہے ہیں اور مستقبل میں اس کی کیا سمت ہو سکتی ہے۔ آج کل ٹیکنالوجی نے ہر شعبے کو بدل دیا ہے اور نیلامی بھی اس سے اچھوتی نہیں ہے۔ مجھے یاد ہے کہ چند سال پہلے آن لائن نیلامی صرف ایک تصور تھا، لیکن اب یہ ایک حقیقت ہے اور اس کی اہمیت بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا عروج اس شعبے کی سب سے بڑی تبدیلی ہے۔ پاکستان میں ایف بی آر کی جانب سے نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی آن لائن نیلامی کا نظام متعارف کرانا اس بات کا ثبوت ہے۔ اس سے نہ صرف شفافیت بڑھی ہے بلکہ خریداروں کی رسائی بھی وسیع ہوئی ہے۔ اب آپ کو کسی خاص جگہ پر حاضر ہونے کی ضرورت نہیں، آپ دنیا کے کسی بھی کونے سے نیلامی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ رجحان چھوٹے شہروں اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے بھی مواقع پیدا کر رہا ہے جو پہلے بڑے شہروں کی نیلامیوں میں شرکت نہیں کر سکتے تھے۔
مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا انالیسز کا استعمال
مستقبل میں، مصنوعی ذہانت (AI) اور ڈیٹا انالیسز نیلامی کے طریقوں میں انقلاب لا سکتے ہیں۔ میں تصور کرتا ہوں کہ ایک ایسا نظام ہو گا جو پچھلے نیلامی کے ڈیٹا کا تجزیہ کر کے یہ پیش گوئی کر سکے گا کہ کسی خاص چیز کی کتنی بولی لگ سکتی ہے، یا کون سے خریدار زیادہ دلچسپی لیں گے۔ اس سے نیلام کنندگان کو اپنی حکمت عملی بنانے میں بہت مدد ملے گی۔ مجھے یقین ہے کہ جو نیلام کنندگان ان جدید ٹیکنالوجیز کو اپنائیں گے، وہی اس میدان کے لیڈر بن کر ابھریں گے۔
ماحولیاتی اور اخلاقی نیلامی
آج کل لوگ ماحولیاتی تحفظ اور اخلاقی کاروباری طریقوں کے حوالے سے بہت باشعور ہو گئے ہیں۔ مستقبل میں ایسی نیلامیوں کا رجحان بھی بڑھ سکتا ہے جو ماحول دوست مصنوعات یا پائیدار ذرائع سے حاصل کی گئی اشیاء پر مبنی ہوں۔ نیلام کنندگان کو ان اخلاقی پہلوؤں کو بھی اپنی حکمت عملی میں شامل کرنا ہوگا۔ یہ صرف کاروبار نہیں، بلکہ معاشرتی ذمہ داری کا بھی ایک حصہ ہے۔ میرا تجربہ ہے کہ جب آپ کسی نیک مقصد کے ساتھ کام کرتے ہیں تو لوگ آپ پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں اور آپ کے ساتھ کام کرنا پسند کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اس بلاگ پوسٹ سے آپ کو نیلام کنندہ کے پیشے کے بارے میں کافی معلومات ملی ہوں گی اور آپ اپنے کیریئر کے بارے میں بہترین فیصلہ کر سکیں گے۔
글을마치며
میرے پیارے دوستو، اس تمام معلومات کو ایک جگہ اکٹھا کرتے ہوئے مجھے واقعی خوشی ہوئی ہے۔ میں نے اپنے تجربے سے یہ بات سیکھی ہے کہ علم بانٹنے سے بڑھتا ہے اور خاص طور پر جب بات ایسے منفرد اور دلچسپ پیشے کی ہو تو صحیح رہنمائی بہت ضروری ہو جاتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس مضمون نے آپ کے بہت سے سوالات کے جواب دیے ہوں گے اور آپ کو نیلام کنندہ بننے کے سفر میں ایک واضح راستہ دکھایا ہو گا۔ یاد رکھیں، یہ صرف پیسے کمانے کا ذریعہ نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا فن ہے جہاں آپ کو لوگوں سے جڑنے، انہیں سمجھنے اور اعتماد کا رشتہ بنانے کا موقع ملتا ہے۔ اس پیشے میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مستقل مزاجی، ایمانداری اور خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت سب سے اہم ہے۔ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اور آگے بڑھیں!
알아두면 쓸모 있는 정보
1. نیلامی کے پیشے میں آنے سے پہلے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے ‘رجسٹریشن آف آکشنیرز اینڈ آکشن پروسیجر رولز’ کو اچھی طرح سمجھ لیں۔ یہ آپ کو قانونی پیچیدگیوں سے بچائے گا اور آپ کے کاروبار کو مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔
2. عملی تجربہ حاصل کرنے کے لیے کسی معروف نیلامی فرم کے ساتھ کام کرنا شروع کریں۔ چاہے وہ بطور معاون ہو، یہ آپ کو بولی لگوانے کی تکنیکوں، کسٹمر کے رویے کو سمجھنے اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو پرکھنے کا بہترین موقع فراہم کرے گا۔
3. ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو اپنائیں۔ آج کل آن لائن نیلامی کا رجحان بہت بڑھ رہا ہے، لہٰذا Copart یا FBR کے ای-نیلامی ماڈیول جیسے پلیٹ فارمز پر اپنی موجودگی بنائیں اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی مہارتیں سیکھیں۔
4. اپنی کمیونیکیشن اور پریزنٹیشن سکلز پر بھرپور توجہ دیں۔ ایک اچھا نیلام کنندہ صرف بولی لگوانے والا نہیں ہوتا، بلکہ وہ ایک کہانی سنانے والا، لوگوں کو قائل کرنے والا اور اعتماد پیدا کرنے والا بھی ہوتا ہے۔
5. ہمیشہ ایماندار اور شفاف رہیں۔ اس پیشے میں ساکھ سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ اگر لوگ آپ پر بھروسہ کریں گے تو وہ نہ صرف آپ کے ساتھ دوبارہ کاروبار کریں گے بلکہ دوسروں کو بھی آپ کی طرف راغب کریں گے، جو آپ کی طویل مدتی کامیابی کی ضمانت ہے۔
중요 사항 정리
نیلام کنندہ کا پیشہ ایک دلچسپ اور منافع بخش کیریئر ہے جو تجربے، مہارت اور دیانت داری کا متقاضی ہے۔ پاکستان میں اس پیشے میں قدم رکھنے کے لیے FBR کے طے کردہ قوانین جیسے 30 سال کی عمر، 5 سال کا کاروباری تجربہ، مالی استحکام اور ایک مستقل دفتر کا ہونا ضروری ہے۔ یہ صرف اشیاء بیچنے کا کام نہیں، بلکہ یہ بات چیت، نفسیاتی سمجھ اور مارکیٹ کے گہرے علم کا ایک فن ہے۔ ڈیجیٹل دور میں آن لائن نیلامی کے پلیٹ فارمز اور ٹیکنالوجی کو اپنانا کامیابی کی کلید ہے۔ اپنی مہارتوں کو مسلسل نکھارنا، تجربہ کار افراد سے سیکھنا اور نئے رجحانات سے باخبر رہنا آپ کی ترقی کے لیے لازم ہے۔ اس شعبے میں آمدنی کے اچھے امکانات ہیں اور آپ کی محنت اور اخلاقی کاروباری رویہ آپ کی آمدنی اور ساکھ دونوں کو بڑھا سکتا ہے۔ یاد رکھیں، اس میدان میں آپ کا اعتماد اور شفافیت ہی آپ کو حقیقی معنوں میں کامیاب بنائے گی۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: ایک کامیاب نیلام کنندہ (Auctioneer) بننے کے لیے کون سی مہارتیں اور خوبیاں سب سے زیادہ ضروری ہیں؟
ج: میرے پیارے دوستو، جب میں نے اس شعبے کے بارے میں پہلی بار تحقیق کرنا شروع کی، تو مجھے بھی لگا کہ یہ صرف اونچی آواز میں بولی لگانے کا کام ہے۔ لیکن یقین مانو، یہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک بہترین نیلام کنندہ بننے کے لیے کچھ ایسی خوبیاں اور مہارتیں درکار ہیں جو شاید ہر کسی میں نہ ہوں۔ سب سے پہلے، آپ کو بولنے کا فن آنا چاہیے۔ ایسی جادوئی آواز ہو جو لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لے اور انہیں بولی لگانے پر مجبور کر دے۔ صاف اور تیز گفتگو، ساتھ ہی لوگوں کے چہروں پر لکھی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت، یہ ایک نیلام کنندہ کے لیے بہت اہم ہے۔ آپ کو نہ صرف اپنی زبان پر عبور حاصل ہو بلکہ جسمانی حرکات و سکنات (body language) سے بھی گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا آنا چاہیے۔دوسری اہم بات، ایمانداری اور بھروسہ۔ دیکھو، نیلامی کا سارا کام اعتماد پر چلتا ہے۔ جب لوگ آپ پر بھروسہ کرتے ہیں، تبھی وہ اپنی قیمتی اشیاء آپ کے ہاتھ میں دیتے ہیں اور آپ کی نیلامی میں شریک ہوتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ وہ نیلام کنندگان جو اپنی دیانت داری کے لیے جانے جاتے ہیں، ان کے پاس کام کی کبھی کمی نہیں ہوتی۔ وہ نہ صرف اچھی کمائی کرتے ہیں بلکہ مارکیٹ میں ان کا ایک نام بھی ہوتا ہے۔تیسری بات، مارکیٹ کی گہری سمجھ۔ آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ کس چیز کی کیا قدر ہے، کون سی چیز کب مہنگی بکتی ہے، اور کون سے گاہک کس قسم کی اشیاء میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ صرف کتابی علم نہیں ہوتا، بلکہ تجربے سے آتا ہے۔ بازار میں گھومنا، چیزوں کو دیکھنا، لوگوں سے بات چیت کرنا، یہ سب آپ کی بصیرت کو بڑھاتا ہے۔ ایک بار میں ایک نیلامی میں موجود تھا جہاں نیلام کنندہ نے ایک پرانی پینٹنگ کو اس کی اصل قیمت سے کہیں زیادہ میں بیچ دیا، صرف اس لیے کہ اسے اس کے تاریخی پس منظر کی گہری سمجھ تھی اور اس نے خریدار کے جذبات کو سمجھ لیا تھا۔ یہ فن صرف سیکھا نہیں جاتا، بلکہ محسوس کیا جاتا ہے۔ اس میں صبر اور مسلسل سیکھنے کا عمل شامل ہے۔
س: نیلامی کے میدان میں نیا قدم رکھنے والے افراد کس طرح آغاز کر سکتے ہیں اور کامیابی کی سیڑھیاں چڑھ سکتے ہیں؟
ج: میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اس میدان میں نیا قدم رکھنا کسی پہاڑ کو سر کرنے سے کم نہیں لگتا، ہے نا؟ مجھے یاد ہے جب میں نے بھی اپنے بلاگنگ کا آغاز کیا تھا، تو سب کچھ بہت مشکل لگتا تھا۔ لیکن یقین جانو، نیلامی کے پیشے میں بھی ایک سیدھا راستہ ہے، بس تھوڑی سی لگن اور صحیح رہنمائی چاہیے۔ سب سے پہلے، آپ کو کسی تجربہ کار نیلام کنندہ کے ساتھ شاگردی کرنی چاہیے۔ جی ہاں، بالکل پرانے دور کی طرح!
اس سے آپ نہ صرف عملی تجربہ حاصل کریں گے بلکہ اس پیشے کی باریکیوں کو بھی سمجھ پائیں گے۔ ایک نیلامی کی تیاری سے لے کر اسے انجام دینے تک، ہر مرحلہ سیکھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ عملی تجربہ تھیوری سے کہیں زیادہ کارآمد ثابت ہوتا ہے۔دوسرا، اپنی پہچان بناؤ (network building)۔ یہ اس پیشے کا ایک اہم حصہ ہے۔ لوگوں سے ملو، ان سے تعلقات بناؤ، نیلامی کی تقریبات میں شرکت کرو، چاہے بطور ایک عام حاضرین ہی سہی۔ جتنے زیادہ لوگ آپ کو جانیں گے اور آپ کے کام کو پہچانیں گے، اتنا ہی آپ کے لیے مواقع پیدا ہوں گے۔ ایک بار میرے ایک دوست نے بتایا کہ اسے پہلا بڑا نیلامی کا کام ایک ایسی تقریب سے ملا جہاں وہ صرف چائے پینے گیا تھا اور وہاں ایک شخص سے تعارف ہو گیا جس کو نیلام کنندہ کی تلاش تھی۔ چھوٹی سی بات لگتی ہے، لیکن زندگی بدل دیتی ہے۔تیسرا، شروع میں چھوٹے پیمانے پر آغاز کرو۔ ضروری نہیں کہ پہلی نیلامی ہی ہیروں یا مہنگی گاڑیوں کی ہو۔ پرانی اشیاء، فرنیچر، یا چھوٹے سامان کی نیلامی سے شروع کریں۔ اس سے آپ کا اعتماد بڑھے گا اور آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اپنے علاقے میں ہونے والی مقامی نیلامیوں میں شامل ہوں، ان کا مشاہدہ کریں اور سوالات پوچھنے سے بالکل نہ گھبرائیں۔ یاد رکھیں، ہر بڑا نیلام کنندہ کبھی نہ کبھی ایک چھوٹا آغاز کرنے والا ہی تھا۔ اپنی محنت پر بھروسہ رکھو، کیونکہ محنت کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔
س: ایک نیلام کنندہ کی اوسط آمدنی کتنی ہو سکتی ہے اور اس پیشے کا مستقبل کیسا نظر آتا ہے؟
ج: ہاہاہا! یہ سوال تو ہر اس شخص کے دل میں ہوتا ہے جو کسی بھی نئے شعبے میں قدم رکھنے کا سوچتا ہے! اور یقیناً یہ ایک بہت ہی جائز سوال ہے۔ نیلام کنندہ کی آمدنی کوئی فکس تنخواہ نہیں ہوتی، یہ آپ کی مہارت، تجربے، اور سب سے بڑھ کر آپ کی بولی لگانے کی صلاحیت پر منحصر کرتی ہے۔ عام طور پر، ایک نیلام کنندہ کو نیلام ہونے والی اشیاء کی کل قیمت کا ایک فیصد کمیشن ملتا ہے، جو کہ 5 سے 15 فیصد تک ہو سکتا ہے، بعض اوقات اس سے بھی زیادہ۔ یہ کمیشن ہر نیلامی اور اشیاء کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ سوچو، اگر آپ ایک کروڑ روپے کی پراپرٹی نیلام کرتے ہیں اور آپ کا کمیشن 5 فیصد ہے، تو آپ ایک ہی دن میں 5 لاکھ روپے کما سکتے ہیں!
یہ ایک بہت پرکشش بات ہے، ہے نا؟میں نے اپنی آنکھوں سے ایسے نیلام کنندگان کو دیکھا ہے جو ماہانہ لاکھوں روپے کماتے ہیں اور کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنی ابتدائی سالوں میں صرف ضروریات پوری کر پاتے ہیں۔ یہ سب آپ کی محنت اور مارکیٹ میں آپ کی ساکھ پر منحصر ہے۔ جتنا زیادہ آپ کا نام ہوگا، اتنے ہی بڑے اور منافع بخش پراجیکٹس آپ کو ملیں گے۔جہاں تک مستقبل کی بات ہے، تو یہ پیشہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید ترقی کر رہا ہے۔ پہلے نیلامی صرف جسمانی طور پر ہوتی تھی، لیکن اب آن لائن نیلامیوں کا رواج بھی بڑھ رہا ہے۔ گاڑیوں سے لے کر آرٹ، پراپرٹی سے لے کر فیشن تک، ہر چیز کی نیلامی ہوتی ہے۔ خاص طور پر پاکستان جیسے ملک میں جہاں ہر شعبے میں ترقی کے نئے دروازے کھل رہے ہیں، نیلام کنندہ کا کردار مزید اہم ہوتا جا رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آئندہ چند سالوں میں یہ ایک بہت ہی باوقار اور منافع بخش پیشہ بن جائے گا، اور جو لوگ آج اس میں قدم رکھ رہے ہیں وہ مستقبل میں شاندار کامیابی حاصل کریں گے۔ بس یاد رکھنا، مستقل مزاجی اور اپنے کام پر یقین ہی آپ کو منزل تک پہنچائے گا۔






